پاکستان پیپلز پارٹی (شہید بھٹو) کی سینٹرل کمیٹی کا اہم اجلاس
پاکستان پیپلز پارٹی (شہید بھٹو) کی سینٹرل کمیٹی کا اہم اجلاس چیئرپرسن محترمہ غنوی بھٹو کے زیر صدارت 2اپریل بروز ہفتے کے دن ہوا۔
پاکستان پیپلز پارٹی (شہید بھٹو) کی سینٹرل کمیٹی کا اہم اجلاس چیئرپرسن محترمہ غنوی بھٹو کے زیر صدارت 2اپریل بروز ہفتے کے دن ہوا۔ اجلاس میں اہم تنظیمی امور کے علاوہ عالمی؛ علاقائی اور ملک سیاسی صورتحال کا بغور جائزہ لیا گیا۔ پارٹی سینٹرل کمیٹی نے اس بات پر اتفاق کیا کہ پاکستان میں اب تک اقتدار میوزیکل چیئر گیم بنا ہوا ہے۔ ملک میں جمہوری ادارے مضبوط نہ ہونے کی وجہ سے اقتدار چند ہاتھوں کا کھیل بن کر رہ گیا ہے۔ ملکی سیاست کو بزنس بنا کر اقتدار پرست سیاستدان نہ صرف کرپشن کے ذریعے نہ صرف اربوں کھربوں روپیے لوٹتے ہیں بلکہ وہ اپنی بیلک میلنگ والی سیاست سے اپنی لوٹی ہوئی دولت کا تحفظ بھی کرتے ہیں۔ ملک میں جس صورتحال کو سیاسی بحران کا نام دیا جاتا ہے وہ صورتحال دراصل ایک مخصوص مفاد پرست ٹولے کی طرف سے کی جانے والی سازش ہوتی ہے۔ ملکی سیاست کو کاروبار میں تبدیل کرکے سیاستدان تو اپنی دولت میں بے تحاشہ اضافہ کرتے ہیں مگر اس کی قیمت مہنگائی کی صورت میں عوام کو ادا کرنی پڑتی ہے۔ یہ کرپٹ؛ بے اصول اور بے ضمیر سیاست کا حاصل ہے کہ ملک میں لوگ بھوک کا شکار ہیں۔ علاج مہنگا ہے۔ دوائیاں پہنچ سے پرے ہیں۔ لوگ بیماریوں کی وجہ سے نہیں بلکہ غربت کی وجہ سے مر رہے ہیں۔ آج ملک میں تعلیم بچوں اور نوجوانوں کا حق نہیں بلکہ بہت بڑی اور بہت بری بزنس بن چکی ہے۔ امیر لوگوں کے بچے تو اعلی اسکولوں میں تعلیم حاصل کرتے ہیں مگر غریبوں با صلاحیت بچے بھی کمسنی میں محنت اور مذدوری کرنے کے لیے مجبور ہو جاتے ہں۔ مخصوص حالات کی وجہ سے انصاف سیاسی طاقت اور کرپشن کی دولت سے مشروط ہو گیا ہے۔ وفاقی حکومت اپنی ناکام پالیسیوں کے ملبے میں دبی ہوئی ہے۔ سندھ میں گذشتہ 14 برسوں سے بے لغام حکمرانی کرنے والا زرداری ٹولہ شہید بھٹو کا نام استعمال کرتے ہوئے دونوں ہاتھوں سے سندھ کے وسائل لوٹ رہا ہے۔ روٹی کپڑا اور مکان کا وعدہ کرنے والی پارٹی کی قابل مذمت حکمرانی کی وجہ سے سندھ کے لوگ صاف پانی کی قدرتی وسائل سے محروم ہوچکے ہیں۔ ایسے حالات میں لوگ اگر اپنی اولاد بیچنے کے لیے بازار میں آتے ہیں تو اس پر حیرت کا اظہار کیوں کیا جاتا ہے؟
پاکستان پیپلز پارٹی (شہید بھٹو) کی سینٹرل کمیٹی نے عالمی صورتحال پر غور کرنے کے بعد اس بات پر اتفاق کیا کہ کورونا کی وبا اس وقت تو بظاہر کنٹرول میں ہے مگر سرمائیدار دنیا کی غلط اور ماحول دشمن پالیسیوں کی وجہ سے کرونا کسی نہ کسی صورت میں دنیا کے اوپر گردش کر رہی ہے اور کسی بھی وقت اس کا شدید ترین حملہ ہو سکتا ہے۔ اس لیے عالمی سطح پر ماحولیاتی توازن کو قائم کرنے کی کوشش کرنا بیحد ضروری ہے۔
پارٹی سینٹرل کمیٹی نے روس اور یوکرین صورتحال پر اس نکتہ پر اتفاق کیا کہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے روس کو مجبور کردیا کہ وہ اپنی قومی سلامتی کے لیے یوکرین کی اس حکومت کے خلاف قدم اٹھائے جو امریکی ایجنڈے پر چلتے ہیں روس کی سرحدوں پر امریکی اسحلے کے انبار لگانا چاہتی تھی اور نیٹو ممالک سے مل کر روس کے گرد گھیرا تنگ کرکے اسے اپنے اشاروں پر چلانے کی سازش کر چکی تھی۔ روس کی طرف سے یوکرین کے خلاف کی گئی کارروائی ”جیسی کرنی ویسی بھرنی“ کے مترداف ہے۔ اس لیے ہم کو جذباتی نعروں کے فریب میں آنے کے بجائے حقائق پر نظر رکھنی چاہئیے۔ اور سمجھنا چاہئیے کہ ہر عمل کا ردعمل ہوا کرتا ہے۔