موجودہ حکومت نے ملک کو مزید قرضوں میں جکڑ کر ریاست کے لیے آزادی اور عوام کے لیے زندگی کو مشکل بنا دیا ہے: غنوی بھٹو

پاکستان پیپلز پارٹی (شہید بھٹو) کی چیئرپرسن محترمہ غنوی بھٹو نے ملک کی موجودہ معاشی صورتحال پر انتہائی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ قرض لینے کے خاطر حکومت جس طرح عالمی اداروں کے سامنے گھٹنے ٹیک رہی ہے اس سے ملک کی سلامتی کو خطرے درپیش ہورہے ہیں۔
موجودہ حکومت نے ملک کو معاشی طور پر خودمختیار بنانے کے وعدے وفا کرنے کے بجائے ملک کو مزید قرضوں میں جکڑ کر ریاست کے لیے آزادی اور عوام کے لیے زندگی کو مشکل بنا دیا ہے۔ اس وقت عام لوگ بھوک پر گذارا کرنے کے لیے مجبور ہیں۔
بچے خوراک کی کمی کے باعث اپنی فطری نشونما سے محروم ہیں۔ اگر حالات ایسے ہی رہے تو ملک میں لاقانونیت کی خطرناک لہر پیدا ہوسکتی ہے۔ حکمرانوں کو معلوم نہیں ہے کہ جب بھی کوئی کمزور اور غریب ملک عالمی سامراجی اداروں کے ساتھ معاہدے کرتا ہے تو وہ اپنی آزادی کے اہم حصے سے محروم ہوجاتا ہے۔ قرض لیکر کوئی ملک خوشحال نہیں ہوسکتا۔ قرض تو ایک دلدل ہے۔اس میں پھنسنے کے بعد نکلنا بہت مشکل ہوتا ہے۔ جب عوام کے طاقت سے پارٹی حکومت میں آئے گی تب سب سے پہلے عالمی سامراجی اداروں کے ان معادوں کو ختم کریں گے جن کی وجہ سے پاکستان کی خارجی اورداخلی پالیسی متاثر ہو رہی ہے۔
ہم عوام دشمن معاشی معاہدوں کوکسی صورت تسلیم نہیں کریں گے۔ انہوں نے پارٹی کارکنوں کوہدایت کی ہے کہ وہ عوام کے پاس جائیں اور انہیں سمجھائیں کہ کس طرح معاشی طور پر غلط فیصلے ان کی زندگی میں زہر گھول رہے ہیں۔ جب تک عوام اپنے خلاف ہونے والی سازشوں کو نہیں سمجھیں گے تب تک پاکستان آزاد اور خودمختیار ہوکر خوشحالی کی راہ پر نہیں چل سکتا۔