کامریڈ شاہنواز بھٹو
آج پاکستان کے عظیم انقلابی شہزادے کامریڈ شاہنواز بھٹو کی 36 واں یوم شہادت ہے۔
آج پاکستان کے سیاہ ترین سیاسی سازش کا وہ دن ہے جب جمھوریت کے لئے اپنا وطن چھوڑ کر فرانس کی جلاوطن گلیوں میں پھرنے والے ایک بھادر شہزادے کا سازش کے ذریعے قتل کیا گیا۔
یہ وہ دن تھا جب پاکستان پر آمریت کے اندھیرے سائے پوری وحشت کے ساتھ منڈلا رہے تھے اور اس دوران عوام کو بے خبر رکھنے کے سارے نظام کے برسرے پیکار تھے اور ان حالات میں جب ایک صدماتی خبر کی بجلی چمکی تب ایک پل کے لئے تو اس دھرتی کا دھڑکتا ہوا دل خاموش ہوگیا۔
کس کو معلوم تھا کہ جھموریت کی سب سے بڑی قربانی شھید ذولفقار علی بھٹو کے سب سے چھوٹے بیٹے کے مقدر میں آئی کی۔
مگر یہ بھٹو فیملی کا حوصلہ اور عوامی محبت کی شرط تھی جس کو قبول کر کے شھید میر مرتضی بھٹو نے اپنے بکھرتے ہوئے حوصلے عزم اور خاندان کو پھر سے نیا سھارا دیا اور حقیقی جھموریت کی جدوجھد کا پرچم سرنگوں نہیں ہونے دیا اس طرح جھموریت کی جدوجھد جاری رہی۔
یہ جدوجھد آج بھی جاری ہے اور تب تک جاری رہےگی جب تک اس وطن کے بھادر بیٹے اور بھادر بیٹیاں تاریخ سے کیا اپنا وعدہ وفا نہیں کرتے۔
ہمیں شھید شاہنواز بھٹو کی شہادت کا دکھ ہے۔ ہمارے دل میں دکھ کا وہ زخم آج بھی تازہ ہے مگر اس سے زیادہ ہمیں اس بات کا فخر ہے کہ ہمارے شھید رہنمائوں نے اپنی قیمتی زندگی کی قربانی دیکر ہمارے کاندہوں پر اس کمینٹیٹ کا بوجھ رکھ دیا ہے کہ جب تک جیو اور جہاں رہو جدوجھد کی علامت بن کر مستقل طور پر متحرک ہوکر عوام کو منظم کرتے ہوئے آگے بڑہو
کامریڈ شاہنواز بھٹو کی زندگی ہمارے لئے اور اس ملک کی عوام کے لئے فخر کا پیغام ہے وہ پیغام جو تاریخ کبھی نہیں بھول سکتی کیونکہ وہ پیغام اقتدار کی سیاسی سیاہی سے نہیں بلکہ عوامی عشق کے خون دل سے لکھا گیا ہے
کامریڈ شھید شاہنواز زندہ آباد
عوام زندہ آباد
انقلاب زندہ آباد